سبق ۳: تصدیق کا مستقبل

موضوع ۱: ٹیکنالوجی کی مدد سے کی گئی تصدیق

کئی سالوں سے نباتاتی حفظان صحت کی تمام سرٹیفکیشن ہارڈ کاپی، کاغذی شکل، کا استعمال کرتے ہوئے مکمل کی گئی ہے۔ جیسا کہ آپ خیال کر سکتے ہیں، کہ یہ طریقہ اشیا کی نقل و حرکت کو سست کرنے کا امکان رکھتا ہے اور دوسری تجارتی سر دردیوں کا سبب بنتا ہے۔ اس موضوع میں، آپ بعض الیکٹرانک طریقوں کے بارے میں جانیں گے جو چند ممالک کاغذی سرٹیفکیٹ کاپیوں کے استعمال سے بچنے کے لئے ٹیسٹ کر رہے ہیں۔

مقصد:

  • شرکا ان مختلف طریقوں کی مثالیں دیکھیں گے جن کے ذریعے ممالک نباتاتی حفظان صحت کے سرٹیفکیٹس کو ڈیجیٹل شکل میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

الیکٹرانک ایکسچینج

ایک تیزی سے تبدیل ہوتی اور اکثر زیادہ متحد دنیا کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے نباتاتی حفظان صحت کی تصدیق کی بہتری جاری رہتی ہے۔ جیسے جیسے زیادہ ممالک کاروبار انجام دینے کی ڈیجیٹائزڈ اپروچ میں آگے بڑھ رہے ہیں، نباتاتی حفظان صحت کے بہت سے نئے وسائل پیدا کئے جا رہے ہیں۔ مارچ سن۲۰۱۵ میں، نباتاتی حفظان صحت کے اقدامات پر کمیشن (سی پی ایم) نے، جو آئی پی پی سی کی گورننگ باڈی ہے، نباتاتی حفظان صحت کے ایلکٹرونک سرٹیفکیٹس کا ایک عالمی نظام تیار کرنے پر اتفاق کیا۔ یہ ای–فائیٹو سسٹم (e-Phyto System) تجارتی شراکت داروں کی این پی پی اوز کے درمیان سرٹیفکیٹس کے محفوظ الیکٹرانک تبادلے کی اجازت دے گا۔ یہ نباتاتی حفظان صحت سرٹیفکیٹ کی صرف ایک پی ڈی ایف ای میل کرنے سے بہت آگے جاتا ہے۔ ای–فائیٹو بین الاقوامی معیارات سے وابستگی کی حوصلہ افزائی کرے گا اور فراڈ سرٹیفکیٹس کا خاتمہ کرے گا ۔ یہ بھی توقع کی جاتی ہے کہ یہ موجودہ کاغذ پر مبنی نظام کے مقابلے میں اخراجات میں کمی لائے گا۔ سی پی ایم نے ترقی پذیر اقوام میں استعداد پیدا کرنے اور درجہ بہ درجہ بنیاد پر انہیں ای – فائیٹو میں شامل ہونے کے قابل بنانے کے لئے عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے ذریعے فنڈز کی فراہمی کی درخواست کی ہے۔

آئی پی پی سی

آئی پی پی سی سرکاری دستاویزات بھیجنے کے لئے ایک ڈیجیٹل طریقے کی فراہمی کے لئے ایک پروگرام تیار کر رہا ہے، جسے ای سرٹ (الیکٹرانک سرٹیفکیشن) [eCert Electronic Certification] کہا جاتا ہے۔ آئی پی پی سی حالیہ طور پر بین الاقوامی معیارات برائے نباتاتی حفظان صحت کے اقدامات (آئی ایس پی ایم ۱۲ ) معاہدے کی بنیاد پر ڈیٹا کی ضروریات کا جائزہ لے رہا اور نظر ثانی کررہا ہے ۔ آئی پی پی سی کے بعض مخصوص اہداف اور معیارات ہیں جن پر الیکٹرانک ٹرانسمیشن پروگرام کو قابل عمل بنانے کی خاطر پورا اترنا ضروری ہے۔ یہاں ایک کامیاب، بین الاقوامی پروگرام کی تشکیل کے ساتھ منسلک بعض مقاصد اور افعال دیئے گئے ہیں۔

  • بین الاقوامی معیار بندی، جو دنیا بھر میں ڈیٹا کی ایک جیسی تشریح اور ہم آہنگی یقینی بناتی ہے۔
  • دھوکہ دہی کی روک تھام ، تاکہ ایک طریقہ موجود ہو جو صرف این پی پی او کے مجاز سرکاری اہلکاروں کو الیکٹرونک دستاویزات جمع کرانے اور استعمال کرنے کی اجازت دے۔ نظام میں فراڈ سرٹیفکیٹس اور کموڈٹیز کے غیر قانونی داخلے کے امکانات میں کمی لانے کے لئے طریقہ کار موجود ہونے چاہیئں۔
  • ٹیکنالوجی کی درستگیاں یہ یقینی بنانے کے لئے کہ بنیادی ٹیکنالوجی بین الاقوامی سلامتی کی ضروریات پر پورا اترتی ہے اور اپنی نوعیت کی بہترین مکمل ٹیکنالوجیکل تبدیلیوں کی اجازت دیتی ہیں۔

حقیقت میں کچھ عرصے تک الیکٹرانک سرٹیفکیشن زیادہ تر ترقی پذیر اقوام کے لئے دستیاب نہیں ہوگی ۔ حتٰی کہ برآمد کے اعلٰی نظاموں کی حامل ترقی یافتہ اقوام کو ای سرٹ (eCert) پر منتقل ہونے میں وقت لگے گا۔ آئی پی پی سی کے سٹیئرنگ گروپ بات چیت کے لئے چند ایک سوالات تیار کئے ہیں جو الیکٹرانک سرٹیفکیشن پر منتقل ہونے پر غور کرنے والی این پی پی اوز کو پوچھنے چاہیئیں۔

  1. الیکٹرونک سرٹیفکیشن پر منتقل ہو نے کے قابل ہونے کے لئے میری این پی پی او کے لئے سب سے بڑی رکاوٹ کیا ہے؟
  2. کیا میری این پی پی او داخلی قوانین یا قواعد و ضوابط رکھتی ہے جو الیکٹرانک سرٹیفکیشن کے لئے ایک رکاوٹ کا باعث بنیں گے ، مثال کے طور پر ، کاغذی سرٹیفکیٹس ، سرٹیفکیٹس کے لئے خاص فارمیٹس ، یا اصل دستخطوں کی شرائط؟
  3. اگر آپ قومی سرٹیفکیشن سسٹم قائم کرتے ہیں ، تو آپ اخراجات کس طرح پورے کریں گے؟
    1. الف۔ حکومت کی امداد سے؟
    2. ب۔ برآمد کنندہ گان سے خرچ کی وصولی سے؟
    3. پ۔ کیا آپ کو برآمد کنندہ گان سے خرچہ پورا کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہے؟
  4. اگر این پی پی اوز کو سرٹیفکیٹ کی معلومات کے تبادلے کے لئے ایک بنیادی قسم کا الیکٹرونک سسٹم دستیاب ہوتا ، تو کیا آپ کی این پی پی او اسے استعمال کرنا چاہتی یا اسے استعمال کرنے کے قابل ہوتی؟
یو ایس ڈی اے اور پی سی آئی ٹی – ای سرٹ (USDA and PCIT - eCert)

یو ایس ڈی اے اس وقت اپنے بنیادی تجارتی شراکت داروں میں سے بعض کے ساتھ پی سی آئی ٹی کے ذریعے اس کے اپنے الیکٹرانک سرٹیفکیشن سسٹم کی بیٹا ٹیسٹنگ (Beta Testing) کر رہا ہے ۔ یہ عمل بالآخر این پی پی اوز کے درمیان براہ راست معلومات کا تبادلہ کئے جانے کی اجازت دے کر کاغذی – سرٹیفکیشن کےعمل کی جگہ لے گا ۔ پی سی آئی ٹی – ای سرٹ (PCIT - eCert) سسٹم کے لئے اہداف اور مقاصد بالکل ویسے ہی ہیں جن کا اظہار آئی پی پی سی کی جانب سے کیا گیا ہے:

  • یقین، سالمیت، سلامتی، اور فراڈ میں کمی کی فراہمی
  • تجارت میں تیزی اور سہولت کی فراہمی، اور
  • اپنے کسٹمرز کے لئے تصدیق کے اخراجات میں کمی کرنا

سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ "کیا پی سی آئی ٹی – ای سرٹ (PCIT - eCert) کاغذی سرٹیفکیٹس کا خاتمہ کر دے گا؟ "مختصر مدت کے لئے، کاغذی سرٹیفکیٹس ا بھی تک زرعی کھیپوں کے ساتھ ہوں گے ۔ کاغذی سرٹیفکیٹس محض نباتاتی حفظان صحت کی سرٹیفکیشن سے زیادہ کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں ؛ یہ لیٹرز آف کریڈٹ (ایل سی) اور ایک جیسی کموڈٹیز کی ملتی جلتی کھیپوں کی شناخت کے لئے بھی استعمال کئے جاتے ہیں۔ یہاں ان طور طریقوں کو تبدیل کرنا بھی ایک چیلنج ہے کہ جس طرح بہت سالوں سے چیزیں انجام دی جاتی رہی ہیں۔ تبدیلی میں وقت لگتا ہے، لیکن طویل مدت میں، کاغذی سرٹیفکیٹس کے بغیر الیکٹرانک تبادلہ کے عام بن جانے کی توقع ہے۔

الیکٹرانک نباتاتی حفظان صحت کے تبادلہ کو جو دنیا بھر میں کام کرے ، تخلیق دینے میں بہت سے چیلنجز ہیں۔ تاہم، اشیا کی تیز تر، زیادہ شفاف تجارت کی سہولت کے لئے ہماری صلاحیت کو بہتر بنانے کی خاطر اس کی پیروی فائدہ مند ہے.

جاری رکھنے کے لئے اوپر دیئے گئے اسباق کے مینیو سے سبق ۴ کا نتخاب کریں، یا یہاں کلک کریں۔